سلیکان و یلی: فیس بک اور گوگل دھوکہ دہی کے واقعات سامنے آنے کے بعد بھی اپنے پلیٹ فارمز سے آن لائن اسکیم (مالیاتی دھوکہ دہی پر مبنی جعلی اسکیموں) کے اشتہارات ہٹانے میں ناکام رہے ہیں۔
اس بات کا انکشاف صارفین کے تحفظ کےلیے کام کرنے والے برطانوی کنزیومر واچ ڈاگ نے ایک حالیہ سروے کے بعد کیا ہے، جس کے مطابق فراڈ سے متاثرہ افراد کی شکایات کے بعد بھی گوگل اور فیس بک پر یہ اشتہارات جوں کے توں دکھائی دے رہے ہیں۔
سروے کے مطابق، رپورٹ کیے گئے ’’دو نمبر‘‘ اشتہارات میں گوگل 34 فیصد، جبکہ فیس بک 26 فیصد کو ہٹانے میں ناکام رہا۔ اس کے برعکس ان دونوں کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز سے دھوکہ دہی پر مبنی اشتہارات کو ہٹا دیا ہے جو اب ان کے پلیٹ فارمز پر ممنوع ہیں۔
فیس بُک پر آن لائن فراڈ کی شکایت نہ کرنے کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ان کے خیال میں سب کچھ ٹھیک تھا۔ جبکہ گوگل پر دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے افراد کو پتا ہی نہیں تھا کہ اس اسکیم/ scam (دھوکہ دہی) کی شکایت کیسے کی جائے، کیوں کہ گوگل کا رپورٹنگ کا طریقہ کار بہت پیچیدہ اور غیر واضح ہے۔