وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا ہے کہ غیرملکی حکومتوں کے لیے کام کرنے کے الزام میں امریکا میں 12 سال کی سزا پانے والے پاکستانی نژاد امریکی عماد زبیری واشنگٹن حکومت کے لیے 10 سال سے زائد عرصہ تک خفیہ کام سرانجام دیتے رہے۔
50 سالہ عماد زبیری کو ٹیکس چوری، غیر ملکی اثر و رسوخ کی نشاندہی اور مالیاتی مہم کی خلاف ورزیوں کے الزام میں 12 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
دوسری جانب وال اسٹریٹ جرنل نے انکشاف کیا کہ ’اس کیس کا ایک اور اہم پہلو‘ ہے کہ یہ امریکی تاجر طویل عرصے سے امریکی انٹیلی جنس اثاثہ تھا جس نے ’خفیہ طور پر عدالت کی فائلنگ اور سماعت میں کردار ادا کیا‘۔
وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا کہ وہ ان دستاویزات کا جائزہ لے چکا ہے جس میں امریکی خفیہ ایجنسیز سے عماد زبیری کے رابطے تھے۔
سزا سے پہلے عماد زبیری شاہانہ طرز زندگی گزارتے تھے اور انہوں نے براک اوباما، ہلیری کلنٹن، ڈونلڈ ٹرمپ، جوبائیڈن اور کملا ہیریس جیسے امریکی رہنماؤں کے لیے وسیع پیمانے پر فنڈ جمع کیے تھے۔
انہوں نے امریکی کانگریس کے سینئر ریپبلکن اور ڈیموکریٹک ممبران کے لیے فنڈ ریزنگ ڈنر کا بھی اہتمام کیا تھا۔