کرونا کے باعث عسکریت پسندوں کا زور بڑھ سکتا ہے: آسٹریلوی انٹیلی جنس

365

آسٹریلیا کے سیکیورٹی انٹیلی جنس محکمے کے سربراہ مائیک برگیس نے کہا ہے کہ ان دنوں کرونا وائرس کی وجہ سے آسٹریلیا کے اکثر باشندے اپنے گھروں میں ہیں اور انٹرنیٹ کا استعمال کثرت سے کر رہے ہیں ، اس لاک ڈاؤن کی وجہ سے جاسوسی ، مجرمانہ سرگرمیوں اور دہشت گردی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا کی سیکیورٹی انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کووڈ 19 نے ہیکرز، مجرموں اور دہشت گردوں کو سازگار مواقع فراہم کیے ہیں۔ اب یہ ہمارا کام ہے کہ ہم ان پر ںظر رکھیں اور سیاسی طور پر فعال غیر ملکی مداخلت کاروں کا قلع قمع کریں۔

یہ خیال کیا جاتا ہے کہ عسکریت پسند گروپ آسٹریلیا میں عوام کو ورغلا رہے ہیں اور اپنے نظریات کا پرچار کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ آن لائن شاپنگ اور دوسرے آن لائن مالی لین دین کو ہیک کیا جا رہا ہے۔

اس طرح کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں کہ غیر ملکی حکومتیں بھی کرونا وائرس کی آڑ میں حساس معلومات حاصل کر رہی ہیں۔

آسٹریلیا کے ایک غیر سیاسی ادارے سے خطاب کرتے ہوئے سیکیورٹی انٹیلی جنس محکمے کے سربراہ مائیک بر گیس نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا نے انتہا پسندوں اور مجرموں کو مواقع فراہم کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دیکھا کہ لوگ گھروں میں رہتے ہوئے ایسے گروپوں کے ساتھ آن لائن رابطے میں رہتے ہیں اور وہ لوگ اپنے انتہا پسندانہ نظریات کی تبلیغ کرتے ہیں۔ ہم کو دوسرے انٹیلی جنس اداروں سے بھی ایسی ہی اطلاعات ملی ہیں۔

برگیس نے بعض ٹیک کمپنیوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی کہ وہ سیکیورٹی اداروں کو معلومات حاصل کرنے کے لیے رسائی فراہم نہیں کرتے۔