بنگلا دیش میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر بیس سال قبل قاتلانہ حملے کرنے اور بغاوت کے الزام میں 14 افراد کو سزائے موت سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کی ایک عدالت نے سنہ 2000 میں وزیراعظم پر ناکام قاتلانہ حملہ کرنے والے حرکت الجہاد الاسلامی کے 14 کارکنان کو سزائے موت سناتے ہوئے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے فائرنگ اسکواڈ کے استعمال کا حکم دیا تاکہ مثال قائم کی جاسکے۔
سزا پانے والوں میں حرکت الجہاد الاسلامی کے سابق امیر مفتی عبدالحنان کے دو بھائی اور ایک بردار نسبتی بھی شامل ہیں۔ مفتی الحنان کو بھی دو ساتھیوں کے ہمراہ 2017 میں پھانسی دی جاچکی ہے۔ مفتی حنان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ افغانستان سے عسکری تربیت یافتہ تھے۔