سینٹ پیٹرزبرگ: روس کی آئی ٹی ایم او یونیورسٹی میں ماہرین کی ایک ٹیم نے ایسے لیبل ایجاد کرلیے ہیں جو نظر نہیں آتے لیکن انہیں ایک خاص اسکینر کی مدد سے دیکھا اور جانچا جاسکتا ہے۔
آج کل ’’نقالوں سے ہوشیار‘‘ کرنے والے ہولوگرافک اسٹیکرز اور لیبلز بہت عام ہوچکے ہیں لیکن وہ سب کے سب دکھائی دیتے ہیں۔
لہٰذا کوئی بھی جعلساز انہیں دیکھ کر ان کی ہوبہو نقل تیار کرکے صارفین کو دھوکا دے کر اصل کمپنی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اگلے مرحلے پر اس فلم میں باریک باریک چھید کردیئے گئے جن میں سے چند سوراخوں کے اندر، ایک خاص ترتیب سے، اربیئم نامی ایک نایاب عنصر کے ذرّات بھر دیئے گئے جبکہ باقی سوراخ خالی رکھے گئے۔
اس طرح ایک غیر مرئی لیبل تیار ہوگیا۔
اس لیبل پر ایک مخصوص نظام سے منسلک اسکینر کے ذریعے لیزر ڈالی جاتی ہے جس سے ان سوراخوں میں موجود اربیئم کے ذرّات ایک منفرد رنگ سے روشن ہوجاتے ہیں۔
یوں ایک شناختی نمونہ (پیٹرن) بن جاتا ہے جس کے فوری اور خودکار موازنے سے معلوم ہوجاتا ہے کہ اس کا تعلق کس کمپنی سے ہے۔