کراچی: معروف مصنفہ اور ڈرامہ نویس حسینہ معین کہتی ہیں کہ مجھے تو کبھی کبھی لگتا ہے کہ ڈرامہ آرٹ کی شکل سے نکل کر نوٹنکی بن چکا ہے۔
غیر ملکی اردو ویب سائیٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں حسینہ معین نے کہا کہ ماضی میں ایک ڈرامے میں دکھایا گیا کہ لڑکی شادی کے لیے نہیں مانتی تو لڑکا اس کے چہرے پر تیزاب پھینک دیتا ہے، یہ منظر دیکھنے کے بعد بہت سارے ایسے واقعات رونما ہوئے تھے، اس لئے ہمیں ایسی چیزوں کا خیال ضرور رکھنا چاہیے اور معاشرے کی حقیقتوں کو طریقے سے دکھایا جانا چاہیے۔
حسینہ معین کا کہنا تھا کہ بری سے بری بات کو بھی سلیقے سے کہا اور دکھایا جا سکتا ہے بس یہ خیال رکھنا چاہیے کہ ٹی وی کو ہر گھر میں دیکھا جاتا ہے، بچے بڑے بوڑھے ہر کوئی ڈرامے دیکھتا ہے اور ٹی وی پر دکھائی جانے والی چیز کا اثر دیرپا ہوتا ہے۔ لوگ جو دیکھتے ہیں ویسا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔