میانمار میں حکومت کا تختہ الٹنے اور آنگ سان سوچی کی رہائی کے لیے احتجاج کرنے والوں کو فوجی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ وہ مزید احتجاج نہ کریں۔
سیکیورٹی حکام ابھی تک عوام کے خلاف طاقت کے بدترین استعمال سے باز رہے ہیں لیکن پولیس نے بعض مقامات پر بڑھتے دباؤ کو کم کرنے خصوصاً نیپی دوو میں نیشنل ہائی وے پر مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پانی کی توپوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔
فوج نے گزشتہ ہفتے آنگ سان سوچی اور ان کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے درجنوں رہنماؤں کو گرفتار کرتے ہوئے ایک دہائی سے جاری عوامی حکومت کا خاتمہ کردیا تھا اور اس اقدام کی بین الاقوامی سطح پر شدید مذمت کی گئی تھی۔