واشنگٹن: امریکاکے صدر جو بائیڈن نے میانمار میں مارشل لا کی مذمت کرتے ہوئے پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر بائیڈن کے جاری کیے گئے بیان میں میانمارمیں آنگ سان سوچی کی منتخب حکومت کے خاتمے اور فوج بغاوت کو ملک میں جمہوریت اور قانون و انصاف پر براہ راست حملہ قرار دیا گیا ہے۔
صدر بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو مل کر برما کی فوج پر اقتدار واپس منتخب نمائندوں کو منتقل کرنے، سیاسی قیدیوں اور سول حکام کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔ بیان میں برمی فوج پر ٹیلی کمیونیکیشن ذرائع پر عائد کی گئی پابندیاں اور شہریوں کے خلاف پُرتشدد کارروائیاں ختم کرنے کے لیے بھی زور دیا ہے۔
برما میں مارشل لا لگنے کے بعد دنیا کو جو بائیڈن حکومت کی جانب سے ردعمل کا انتظار تھا جب کہ دوسری جانب خارجہ پالیسی سے متعلق طویل مشاورت کے بعد بالآخر بائیڈن حکومت نے اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔