کرونا وائرس: فضائی کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر چھانٹی کا خطرہ برقرار

317

کرونا وائرس کی عالمی وبا اور اس پر کنڑول کے لئے بندشوں نے ساری دنیا میں تمام اقتصادی سرگرمیوں کو بدستور مفلوج کر رکھا ہے۔ معیشت کے تمام شعبے اس ہولناک وبا سے متاثر ہوئے ہیں اور کاروبار تلپٹ ہوگئے ہیں، جن میں ائیرلائن کی صنعت بھی شامل ہے۔

ہوائی اڈے ویران ہوگئے، پروازیں بند ہوگئیں اور وہ تمام چہل پہل اور گہما گہمی، جو ان سے عبارت تھی، یکایک تھم گئی ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ فضائی کمپنیوں کو مالی اعتبار سے شدید نقصان اٹھانا پڑا اور ان میں سے بعض کے لئے تو دیوالیہ پن تک کی نوبت آن پہنچی ہے۔ دوسری جانب ائیرلائنز کمپنیوں کے عملے کے روزگار کے لالے پڑگئے۔

اس صورتحال کے ردعمل میں بعض امریکی فضائی کمپنیوں کو بھاری امدادی پیکجوں کی پیشکش کی گئی ہے، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے کارکنوں کی تعداد میں کٹوتی پر مجبور ہیں۔

ایسا دکھائی دیتا ہے کہ کرونا کی عالمی گیر وبا کے بعد بہت سی امریکی ائیرلائن کمپنیاں پہلے کے مقابلے میں اب بہت زیادہ سکڑ جائیں گی۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ امیریکن اور یونائیٹیڈ ائیرلائنز کا ارادہ ہے کہ وہ اپنے انتظامی عملے اور امدادی اسٹاف کی تعداد میں تیس فیصد کی کٹوتی کردیں گی۔ اسی طرح ایک اور معروف ائیرلائن ڈیلٹا کا کہنا ہے کہ وہ موسم خزاں کے دوران قبل ازوقت ریٹائرمنٹ اور اس صورت میں اضافی رقوم کی پیشکشوں کی مدت کو بڑھادے گی۔