سیاہ فام جارج فلائیڈ کی دردناک موت، فیفا نے بھی احتجاج میں آواز شامل کرلی

258

برن: فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا (FIFA) نے بھی سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی دردناک موت پر اٹھنے والی احتجاجی آوازوں میں اپنی آواز شامل کر لی ہے۔

امریکا میں پولیس حراست کے دوران غیر مسلح سیاہ فام جارج فلائیڈ کی موت پر سامنے آنے والے غم و غصے کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے دنیا بھر کی اسپورٹس لیگز، ٹیموں اور کھلاڑیوں کے ساتھ فیفا نے بھی خود کو شامل کر لیا ہے۔

امریکا میں نیشنل فٹ بال لیگ، نیشنل ہاکی لیگ اور نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن نسلی تعصب کے خلاف بیانات جاری کر چکے ہیں، میجر لیگ بیس بال کو ابھی بیان جاری کرنا ہے، ان چاروں لیگز کی 123 ٹیموں میں سے 74 ٹیموں (60 فی صد) نے احتجاج کے حوالے سے اپنے بیانات جاری کیے۔

ان لیگوں سے تعلق رکھنے والے چند نمایاں امریکی کھلاڑیوں نے احتجاج کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی، مشہور گالفر ٹائیگر ووڈ بھی پیچھے نہیں رہے، اگرچہ وہ سماجی معاملات پر بہت کم منہ کھولتے ہیں تاہم جارج فلائیڈ کی موت پر انھوں نے تبدیلی کے لیے واضح آواز بلند کی۔

جارج فلائیڈ کی موت پر امریکا میں اٹھنے والی آوازیں اب امریکی سرحدوں سے باہر نکل کر پوری دنیا میں سنی جا رہی ہیں، رواں ہفتے جرمنی میں میچز کے دوران متعدد فٹ بال کھلاڑیوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، اتوار کو میچ کے دوران برطانوی پلیئر جیڈن سانچو اور ہسپانوی پلیئر اشرف حکیمی نے ایسے شرٹس پہنے جس پر لکھا تھا ‘جارج فلائیڈ کو انصاف دو’۔

واضح رہے کہ فیفا ایک ایسی تنظیم ہے جو سیاست، مذہب اور سماجی مسائل پر میدان کے اندر کھلاڑیوں کی جانب سے ذاتی خیالات کے اظہار کو ذرا برابر بھی برداشت نہیں کرتی۔ تاہم اتوار کو جب جیڈن سانچو اور اشرف حکیمی کے احتجاج پر ایکشن لیا گیا تو فیفا نے رد عمل میں ٹورنامنٹ کے منتظمین سے کہا کہ وہ اس پر ‘کامن سینس’ سے کام لیں۔

منگل کو جاری ایک بیان میں فیفا نے کہا جارج فلائیڈ کے معاملے میں دردناک حالات کی روشنی میں فٹ بالرز کے جذبات اور خدشات کی گہرائی کو سمجھا جا سکتا ہے، فیفا کے صدر جیان انفنٹینو نے ایک بیان میں مذکورہ پلیئرز کے سلسلے میں کہا تھا کہ انھیں سزا نہیں بلکہ ان کو سراہا جانا چاہیے تھا۔ خیال رہے کہ فیفا کئی بار ہر قسم کی نسلی پرستی اور امتیازی سلوک کے خلاف اپنے مؤقف کا واضح اظہار کر چکی ہے، اور نسل پرستی کے خلاف کئی کمپینز چلا چکی ہے۔

ادھر ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کپتان ڈیرن سیمی نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اور اس کے ممبر ممالک بھی اس سماجی نا انصافی کے خلاف آواز بلند کریں۔ انھوں نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا آئی سی سی اور دیگر بورڈز کیا نہیں دیکھ رہے کہ مجھ جیسے لوگوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے، کیا آپ اس کے خلاف نہیں بولیں گے؟