روس کی حکومت نے اپوزیشن لیڈر الیکسی نیوالنی کی جانب سے ان کی پینٹ کے اندر زہر رکھ کر قتل کرنے کی سازش کے الزام کو مذاق قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق الیکسی نیوالنی نے گزشتہ روز اپنے ریکارڈ بیان میں کہا تھا کہ ریاستی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ نے انہیں بتایا کہ دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ زہر ان کے انڈر ویئر میں رکھا گیا تھا۔
نیوالنی کا کہنا تھا کہ میں نے اس آدمی کو مطمئن کرنے کے لیے خود کو روسی سیکیورٹی کا ایک سینئر عہدیدار ظاہر کیا جبکہ روسی سیکیورٹی سروس ایف ایس بی نے ریکارڈنگ کو جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔
روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن کے ترجمان دیمرتی پیسکوف نے صحافیوں کو بتایا کہ میرے خیال میں نیوالنی کو نفسیاتی مسائل کا سامنا ہے تاہم یہ بات انہوں نے ذاتی حیثیت میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم کہہ سکتے ہیں کہ مریض (نیوالنی) کو ظلم و ستم کا عارضہ لاحق ہوگیا ہے اور ان میں خودنمائی کی نشانیاں بھی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں’۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نیوالنی کی ترجمان کیر یارمیش نے بتایا کہ ایسا لگتا کہ روسی صدر کے ترجمان کو بڑھا چڑھا کر بولنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ان کی طرف سے مذاق قرار دینا کریملن کی جانب سے سچ کو دھندلا کرنے کی کوشش ہے۔