لندن:ایک تازہ سروے کے مطابق برطانیہ میں ملازمت کی جگہوں پر ہر 3 میں سے 2 نوجوان خواتین کو جنسی طور پر ہراسانی، غنڈہ گردی یا زبانی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔تاہم ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ کی لیبر آرگنائزیشن ’ٹریڈز یونین کانگریس‘ کے سروے کے مطابق زیادہ تر متاثرہ خواتین اس خوف سے واقعات کی اطلاع نہیں دیتیں کہ ان پر یقین نہیں کیا جائے گا یا اس سے ان کے پیشہ ورانہ تعلقات اور کیریئر کے امکانات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔مذکورہ ادارے نے یہ نتائج برطانیہ کی حکومت کو اس بات پر آمادہ کرنے کی مہم کے حصے کے طور پر جاری کیے کہ وہ ملازمین کو حملے اور ہراساں کرنے سے بچانے کے لیے بنائے گئے نئے قوانین پر پیچھے نہ ہٹیں۔ایک ہزار خواتین کی آرا پر مشتمل سروے کے مطابق ہر 5 میں سے 3 خواتین نے ملازمت کی جگہ پر اس طرح کے واقعات کی اطلاع دی لیکن 25 سے 34 سال کی عمر کے درمیان والی خواتین میں یہ شرح دو تہائی تک پہنچ گئی۔