آخرکار عمران خان کو دھوکے سے گرفتار کر لیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے یہ کارروائی عمل میں لائی گئی ۔تاریخ گواہ ہے پوری دنیا میں عدلیہ کی حدود کو بہت محفوظ جگہ تصور کیا جاتا ہے پولیس یا کوئی بھی ایجنسیاں عدلیہ کی جگہ کو بہت عزت و احترام کی نظر سے دیکھتی ہیں اور کسی بھی کارروائی کو اس حدود میں نہیں کرتی ہیں لیکن شہباز شریف کی حکومت گراوٹ اور پستی کی آخری حدود کو چھو گئی ہے رانا ثناء اللہ جیسے انسان سے ہر چیز کی توقع کی جا سکتی ہے عمران خان کے وہم و گمان میں بھی نہ ہو گا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ خاص طور سے چیف جسٹس کے کمرے کے اندر سے ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ حکومت عمران کو ہر طرف سے گھیر رہی تھی ہر کوشش کررہی تھی کہ کسی طرح عمران خان کو گرفتار کر لیا جائے اور ساتھ ساتھ اس کو کسی نہ کسی طرح الیکشن سے نااہل کروادیا جائے یا اس کو باہررکھا جائے۔آج اسلام آباد میں اس پر فرد جرم عائد کر دی گئی عمران نے اس سے انکار کیا اور قبول نہیں کیا لیکن یہ سلسلہ اب شروع کر دیا گیا ہے دیکھو اس کا انجام کیا ہوتا ہے۔ عمران خان کے خلاف حصار قائم کر دیا گیا ہے۔ حکومت نہیں چاہے گی کہ عمران جیل سے باہر آئے اور دوبارہ حکومت کیلئے مسئلہ پیدا کرے وہ اب کسی نہ کسی مقدمے میں عمران خان کو جیل میں ہی رکھنا چاہیں گے اور ساتھ ساتھ کوشش کریں گے کہ عمران کی پارٹی پر بھی پابندی لگا دیں لیکن شائد یہ اتنا آسان نہیں ہو گا۔
عمران کو تازہ ترین 8دن کے ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عمران کے وکلاء کو بھی ان سے ملنےنہیں دیا جارہا ہے۔ ہر طرف ہاہا کا ر مچا ہوا ہے۔ کوئٹہ اور پشاور میں کئی آدمیوں کی جان سے جانے کی خبر ہے لاہور میں کور کمانڈر کے گھر کو تباہ کرنے کی ویڈیر ہر چینل پر چل رہی ہے۔ فوج اس سے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے جیسے ملک دشمن پارٹی نے فوج پر جان بوجھ کر حملے کئے ہیں ایسا ہر گز نہیں ہے۔ قمر جاوید باجوہ نے جو بیج بویا تھا اب فوج اس کی فصل کاٹ رہی ہے۔ عمران وہ واحد آدمی ہے جو اس ملک کو متحد رکھ سکتا ہے لیکن شائد شہباز شریف اور آصف زرداری اس ملک کو اپنے اقتدار کی خاطر تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں آصف زرداری کی نظریں مستقبل پر ہیں وہ ہر قیمت پر بلاول کو آئندہ کا وزیراعظم بنوانے کی کوشش میں لگاہوا ہے دوسری طرف شہباز شریف اپنی دولت سمیٹنے میں لگا ہوا ہے ملک معاشی اور سماجی طور پر تباہی کی طرف جارہا ہے۔ آہستہ آہستہ ہر چیز تباہ ہوتی جارہی ہے مہنگائی آسمان پر پہنچ گئی ہے۔ غریب غریب ترہوتا جارہا ہے۔ اب ایک وقت کے کھانے کے بھی لالے پڑتے جارہے ہیں۔ عوام کیا کریں کدھر جائیں۔ اب ایوب خان کے وقت میں مقبول ترین شعر دوبارہ صادق ہوتا جارہا ہے۔
؎ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے، انجام گلستان کیا ہو گا!
اس وقت کسی کو بھی انجام کی فکر نہیں ہے۔ ہر ادارہ اس ملک کو کمزور کرنے میں لگا ہوا ہے آئین تباہ ہو گیا ملک تباہ ہورہا ہے اور شہباز شریف نیرو کی طرح چین کی بانسری بجارہا ہے۔ اس کو پتہ ہی نہیں ہے حکومت کیسے کی جاتی ہے۔ عوام کے لئے بہتری کیسے کی جاتی ہے معیشت کی بہتری کیسے کی جاتی ہے بس ایک ہی خوف سوار ہے عمران خان اگر دوبارہ وزیراعظم بن گیا تو کیا ہو گا۔ فوج کو بھی یہی ڈر ہے اگر وزیراعظم عمران خان دوبارہ بن گیا تو عاصم منیر کا کیا ہو گا۔ فیصل نصیر کا کیا ہو گا۔ ڈی جی آئی ایس آئی کا کیا ہو گا۔فوج اپنا ڈنڈا دکھانے کی تیاریاں کررہی ہے۔ کیا وہ کامیاب ہو پائے گی یا نہیں یہ آئندہ آنے والا وقت بتائے گا۔
اگر معاشی طور پر اسحاق ڈار کی لن ترانیاں دیکھیں تو ڈالر بجائے دو سو پر آنے کے تین سو پر پہنچ گیا ہے۔ آئی ایم ایف سے کوئی معاہدہ ابھی تک نہیں ہوا۔ سعودی عرب اور چائنہ سے ڈالر آنے کی روز خبریں ٹی وی پر چلوائی جاتی ہیں لیکن آج تک انہوں نے قرضہ بھی نہیں دیا اگر آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوا تو بجٹ کیسے بنے گا اور کسیے پاس ہو گا ملک معاشی طور پر ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگر ملک ڈیفالٹ ہو گیا تو جنرل عاصم منیر کو یہ بات ابھی سمجھ لینا چاہیے کہ عوام کا آئندہ نشانہ آپ اور فوج ہو گی آپ سے سنبھالا نہیں جائے گا آپ چاہے جتنی آئی ایس پی آر سے پریس ریلیز جاری کروا لیں عوام کی نفرت اور انتقام کو آپ برداشت نہیںکر پائیں گے آنے والی تباہی اور بربادی کو ابھی سے محسوس کر لیں۔ شہباز شریف لندن بھاگ جائے گا۔ آپ لندن بھی نہیں بھاگ پائیں گے اس ملک کو ترکی نہ بنائیں جب عوام ٹینکوں کے آگے لیٹنا شروع کر دیں پولیس آپ کے خلاف ہو جائے خواتین آپ کے خلاف ہو جائیں آپ ذرا میڈیا کو سنیں پاکستان کی شوبز کی اداکارائوں نے عمران خان کی گرفتاری پر کیا کیا بیانات دئیے ہیں جج ناصرہ اقبال نے آپ کے لئے کیا کہا ہے۔ عوام کے سامنے آپ کے دو تین جنرل نہیں کھڑے ہونگے پوری فوج کھڑی ہو گی۔ آپ کے تو تین سال ہیں لیکن جونفرت عوام میں پیدا ہو جائے گی اس کوآنے والے تین آرمی چیف بھی نہیں ختم کر پائیں گے خدارا شہباز شریف اور آصف زرداری کے آلہ کار نہ بنیں۔ آپ پر اس ملک کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ آپ پی ٹی آئی اور عمران خان کو ختم نہیں کرسکتے۔
Prev Post
Next Post