پی ڈی ایم اور سپریم کورٹ میں جنگ، شہباز شریف ملک کو تباہ کررہا ہے

55

شاید پاکستان کی تاریخ میں ایسے واقعات کبھی نہیں ہوئے ہونگے جو آج کل شہباز شریف کی حکومت کررہی ہے اپنی جھوٹی انا اور اقتدار کی خاطر یہ تین جماعتیں ملک کو بدترین تباہی کی طرف لے جارہی ہیں۔ ملک میں آئین، قانون،اصول سب ختم ہو گئے ہیں۔ ہر شخص اپنی ذات میں بندہو گیاہے۔ ہر شخص میں ضد اورخودغرضی شامل ہو گئی ہے۔ یہ ملک آئین اور قانون کےراستے سے ہٹ گیا ہے۔ عدلیہ اس جنگ میں ایک فریق بن گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز بھی آئین اور قانون سے ہٹ کر اپنی پسند اور ناپسند کے فیصلے کرنے لگے ہیں۔ چند سال پہلے نواز شریف کے دور میں جسٹس سجاد علی شاہ کے ساتھ جو ہوا تھا وہ تاریخ دوبارہ دہرائی جانے لگی ہے۔ ن لیگ دوبارہ سپریم کورٹ پرحملہ کرنے کی تیاری کررہی ہے لیکن اس بار اس کے اپنے ورکر نہیں ہونگے حملہ کرنے کے لئےلیکن اس مرتبہ وہ پارلیمنٹ کے ممبروں کے ذریعے سپریم کورٹ پر حملہ آور ہو گی ان کے ساتھ دوبارہ شامل ہونگےجسٹس اجمل میاں جیسے ججوں کی طرح جسٹس قاضی فائز عیسیٰ وہی کردار جسٹس ادا کرنے جارہے ہیں۔ ان کے ساتھ شامل ہیں جسٹس طارق اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے ترقی پانے والے جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی اب بات جب کھل ہی گئی ہے اور لوگوں کی زبان نہیں رک رہی ہے تو قلم کیسے رک سکتا ہے۔ خواجہ آصف شہباز شریف نانی مریم صفدر کیسی گندی اور غلیظ زبان موجودہ چیف جسٹس کے خلاف استعمال کررہے ہیں کس طرح قومی اسمبلی میں کھڑے ہو کر چیف جسٹس اور دو معزز ججوں کو گالیاں دے رہے ہیں۔ یہ دن بھی پاکستان میں دیکھا جانا تھا۔ ایک معمولی قومی اسمبلی کا سیکرٹری کہہ رہا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کی کارروائی کا ریکارڈ سپریم کورٹ کو نہیں بھیجے گا الاماں الاماں۔
پی ڈی ایم نے عمران خان کو دھوکا دیا مذاکرات کی میز پر لا کر ٹائم حاصل کیا اور حالات کو 14مئی کے نزدیک لے گئے تاکہ انتخابات نہ ہو سکیں۔ فیصلے اور الیکشن آگے بڑھتے چلے جائیں اورسپریم کورٹ کو اپنا فیصلہ منوانے کے لئے ٹائم نہ ہو حالات یہی بتارہے ہیں پی ڈی ایم الیکشن چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور صدر عارف علوی کے اپنی اپنی سیٹوں پر سے ہٹ جانے کے بعد کرانا چاہ رہی ہے تاکہ اس کے پسندیدہ چیف جسٹس اقتدار میں آجائیں اور قانونی طور پر عمران خان کو کوئی سپورٹ نہ مل سکے۔ عمران خان کو ہر طرف گھیر لیا جائے دو مرتبہ اس پر جانی حملہ ہو چکا ہے اب اگر تیسری مرتبہ حملہ کیا جاتا ہے تو لوگوں کو حیرانی نہیں ہو گی لوگ اس کے لئے تیار رہیں گے ذہنی طور پر عمران خان کے منظر سے ہٹ جانے کے بعد کوئی بھی شخص عمران خان کی جگہ لینے کا اہل نہیں ہے عمران خان کے سامنے پارٹی میں سب سیاسی بونے ہیں۔ وقت بہت تیزی سے گزرتا جارہا ہے روزانہ نئی نئی چیزیں آتی رہتی ہیں۔ آج عمران خان قوم سے پھر خطاب کیا اور قوم کو تیار رہنے کی کال دیدی ہے۔ اب مقابلہ عمران خان اور پی ڈی ایم کے درمیان براہ راست ہو گا۔ سپریم کورٹ اگر کوئی فیصلہ کرےگی تو پی ڈی ایم نہیں مانے گی کیونکہ جنرل عاصم منیر خاموش سےحکومت کے ساتھ کھڑے ہیں ان کی یہی خواہش ہے کہ سیاسی جماعتیں کمزور ہوں توان کو مداخلت کا موقع ملے۔ فوج بار بار غیر سیاسی ہونے کا شور مچارہی ہے حقیقت میں وہ حکومت کے ساتھ ہے اور عمران خان کو اقتدار سے باہر رکھنا چاہ رہی ہے کیونکہ جنرل عاصم کو عمران خان ڈی جی آئی ایس آئی کی حیثیت سے ہٹوایا تھا۔ یہ بات عاصم منیر کے ذہن میں موجود ہے وہ کبھی بھی عمران خان کو اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہے گا۔ یہ جومکھی جنگ کیا رخ اختیار کرے گی یہ کہنا ابھی مشکل ہے۔ دو ماہ اس ملک کے لئے بہت اہم ہیں معاشی طور پر ملک سری لنکا سے بھی نیچے چلا گیا ہے۔ اب اللہ ہی اس ملک کی حفاظت فرمائے۔ اس کے بعد چائنا ہے جو آپ کا مائی باپ ہو گا۔ اگر حالات اسی طرح چلتے رہے تو ملک کی تباہی اور بربادی بہت قریب ہے۔