فلسطینیوں اور حماس سے متعلق مواد کی تشہیر پر متعدد امریکی سینیٹرز اور کانگریس ارکان نے شارٹ ویڈیو ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کا مطالبہ کردیا۔امریکی حکومت اور سیاست دان کئی سال سے ٹک ٹاک کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے آ رہے ہیں اور وقتا بوقتا ایپلی کیشن پر امریکا میں جزوی اور مکمل پابندی بھی لگتی آ رہی ہے۔تاہم حال ہی میں امریکی سیاستدانوں کی جانب سے ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کا مطالبہ اس وقت سامنے آیا جب کہ ایپلی کیشن پر فلسطنیوں اور حماس کی حمایت میں مواد کو دکھایا جانے لگا۔عرب نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق امریکا میں زیادہ تر نوجوان فلسطین اور حماس سے متعلق مواد کو نہ صرف دیکھ رہے ہیں بلکہ ٹرینڈنگ ویڈیوز بھی بنا رہے ہیں، جس پر امریکی سیاست دانوں نے برہمی کا اظہار کیا۔امریکی سیاست دانوں نے محکمہ ٹریرزی کو خط لکھ کر ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ کیا اور خط میں الزام عائد کیا کہ ایپلی کیشن پر اسرائیل اور یہود مخالف مواد کی تشہیر کی جا رہی ہے۔
